اِس لیٔے یروشلیمؔ کے بادشاہ ادونی صِدقؔ نے حِبرونؔ کے بادشاہ ہوہامؔ اَور یرموتؔ کے بادشاہ پیرامؔ اَور لاکیشؔ کے بادشاہ یافیعؔ اَور عِگلونؔ کے بادشاہ دبیرؔ کو یُوں کہلا بھیجا کہ
یُوشیاہؔ آٹھ سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے یروشلیمؔ میں اِکتیس سال حُکمرانی کی۔ اُس کی ماں کا نام یدِیداہؔ تھا جو عدایاہؔ کی بیٹی تھی اَور بُصقتؔ کی باشِندہ تھی۔
پھر بھی شاہِ اشُور نے لاکیشؔ سے شاہِ حِزقیاہؔ کے پاس اَپنے فَوج کے سپہ سالار اَعظم، اَپنے اعلیٰ افسروں اَور فَوج کے سپہ سالار کو ایک لشکرِ جبّار کے ساتھ یروشلیمؔ بھیجا۔ اَور وہ یروشلیمؔ تک آئے اَور بالائی حوض کی نالی کے پاس جو دھوبی گھاٹ کو جانے والی راہ پر ہے رُک گیٔے۔
لہٰذا شاہِ یہُودیؔہ حِزقیاہؔ نے شاہِ اشُور کو لاکیشؔ شہر میں یہ پیغام بھیجا: ”مُجھ سے خطا ہُوئی ہے۔ یہاں سے اَپنی فَوجوں کو ہٹا لیجئے اَور آپ جِتنا خراج مطالبہ کریں گے میں اُسے اَدا کروں گا۔“ چنانچہ شاہِ اشُور نے شاہِ یہُودیؔہ حِزقیاہؔ سے دس میٹرک ٹن چاندی اَور ایک ٹن سونا بطور خراج مُقرّر کر دیا۔
پھر اَیسا ہُوا کہ یروشلیمؔ میں اماضیاہؔ کے خِلاف سازش کی گئی، اَور وہ لاکیشؔ کو فرار ہو گیا؛ لیکن سازش کرنے والوں نے اَپنے آدمی بھیج کر لاکیشؔ تک اُس کا تعاقب کیا اَور وہیں اُس کا قتل کر دیا۔