لوگوں نے اُسے حقیر جانا اَور ردّ کر دیا، وہ ایک غمگین اِنسان تھا جو رنج سے آشنا تھا۔ اَور اُس شخص کی مانند تھا جسے دیکھ کر لوگ مُنہ موڑ لیتے ہیں وہ حقیر سمجھا گیا اَور ہم نے اُن کی کچھ قدر نہ جانی۔ بے شک اُس نے ہمارا درد اُٹھایا اَور ہماری تکلیف برداشت کی۔
لیکن اگر تُم نہ سُنو، تو تمہارے غُرور کے باعث میں خلوت میں روؤں گا؛ کیونکہ یَاہوِہ کے گلّے اسیری میں چلے جائیں گے، اِس لیٔے میری آنکھیں زار زار روئیں گی، اَور آنسُو بہائیں گی۔
”اُن سے یُوں فرما: ” ’میری آنکھیں شب و روز، اَور بلاناغہ آنسُو بہاتی رہیں؛ کیونکہ میری قوم کی کنواری بیٹی، گہری چوٹ اَور ضرب شدید سے شکستہ ہے، اُسے نہایت شدید صدمہ پہُنچا ہے۔
اُن کی تمام مُصیبتوں میں بھی وہ اُن کے ساتھ رہا، اُس کے مُقرّب فرشتہ نے اُنہیں بچایا۔ اُس نے اَپنی مَحَبّت اَور رحمت کے باعث اُن کا فدیہ دیا؛ اُنہیں اُٹھایا اَور قدیم ایّام میں سدا اُنہیں لیٔے پھرا۔
”اِسی لیٔے مَیں رو رہا ہُوں اَور میری آنکھیں آنسُو بہا رہی ہیں۔ کویٔی بھی میرے پاس نہیں جو مُجھے تسلّی دے، یا میری رُوح کو تازہ کر دے۔ میرے بچّے مُحتاج ہو گئے ہیں کیونکہ دُشمن غالب آ چُکاہے۔“
جَب لوگ یِسوعؔ کی یہ باتیں سُن رہے تھے تو آپ نے اُن سے ایک تمثیل کہی، کیونکہ آپ یروشلیمؔ کے نزدیک پہُنچ چُکے تھے اَور لوگوں کا خیال تھا کہ خُدا کی بادشاہی جلد آنے والی ہے۔