Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




یوحنا 1:45 - اُردو ہم عصر ترجُمہ

45 فِلِپُّسؔ، نتن ایل سے مِلا اَور اُسے بتایا کہ، ”جِس شخص کا ذِکر حضرت مَوشہ نے توریت شریف میں اَور نبیوں نے اَپنی صحیفوں میں کیا ہے، وہ ہمیں مِل گیا ہے۔ وہ یُوسیفؔ کا بیٹا یِسوعؔ ناصری ہیں۔“

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

45 فِلپُّس نے نتن ایل سے مِل کر اُس سے کہا کہ جِس کا ذِکر مُوسیٰ نے تَورَیت میں اور نبِیوں نے کِیا ہے وہ ہم کو مِل گیا۔ وہ یُوسفؔ کا بیٹا یِسُوعؔ ناصری ہے۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

45 फ़िलिप्पुस नतनेल से मिला, और उसने उससे कहा, “हमें वही शख़्स मिल गया जिसका ज़िक्र मूसा ने तौरेत और नबियों ने अपने सहीफ़ों में किया है। उसका नाम ईसा बिन यूसुफ़ है और वह नासरत का रहनेवाला है।”

باب دیکھیں کاپی

ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

45 فلپّس نتن ایل سے ملا، اور اُس نے اُس سے کہا، ”ہمیں وہی شخص مل گیا جس کا ذکر موسیٰ نے توریت اور نبیوں نے اپنے صحیفوں میں کیا ہے۔ اُس کا نام عیسیٰ بن یوسف ہے اور وہ ناصرت کا رہنے والا ہے۔“

باب دیکھیں کاپی




یوحنا 1:45
41 حوالہ جات  

اَور آپ نے حضرت مَوشہ سے لے کر سارے نبیوں کی باتیں جو آپ کے بارے میں کِتاب مُقدّس میں درج تھیں، اُنہیں سمجھا دیں۔


لیکن اَے بیت لحمؔ اِفراتہؔ، تُو جو یہُوداہؔ کی برادری میں سَب سے چھوٹاہے، تو بھی تُجھ میں سے میرے لیٔے ایک حاکم برپا ہوگا جو سارے اِسرائیل پر حُکومت کرےگا، وہ ایّام اَزل سے ہے، اُس کا ظہُور قدیم زمانے سے ہے۔


وہاں پہُنچ کر ناصرتؔ نام ایک شہر میں رہنے لگے تاکہ جو بات نبیوں کی مَعرفت کہی گئی تھی وہ پُوری ہو: وہ ناصری کہلائے گا۔


پھر آپ نے اُن سے کہا، ”جَب مَیں تمہارے ساتھ تھا تو مَیں نے تُمہیں یہ باتیں بتایٔی تھیں: کہ حضرت مَوشہ کی توریت، نبیوں کی کِتابوں اَور زبُور میں میرے بارے میں جو کُچھ لِکھّا ہے وہ سَب ضروُر پُورا ہوگا۔“


اِس لیٔے یَاہوِہ خُود ہی تُمہیں ایک نِشان دے گا: دیکھو ایک کنواری حاملہ ہوگی اَور اُس سے ایک بیٹا پیدا ہوگا اَور اُس کا نام عِمّانُوایلؔ رکھا جایٔےگا۔


اَور سَب نے آپ کی تعریف کی اَور اُن پُرفضل باتوں پرجو حُضُور کے مُنہ سے نکلتی تھیں تعجُّب کرکے کہتے تھے، ”کیا یہ یُوسیفؔ کا بیٹا نہیں؟“


اَے صِیّونؔ کی بیٹی، نہایت خُوش ہو! اَے یروشلیمؔ کی بیٹی، فتح کا نعرہ لگاؤ! دیکھو، تمہارا بادشاہ تمہارے پاس آ رہاہے، وہ صادق اَور فتح مند ہے، وہ حلیم ہے اَور گدھے پر، بَلکہ گدھی کے بچّے پر سوار ہے۔


کیونکہ ہمارے لیٔے ایک ولد پیدا ہُواہے، ہمیں ایک بیٹا بخشا گیا، اَور سلطنت اُس کے کندھوں پر ہوگی۔ اَور وہ عجِیب مُشیر، قادر خُدا، اَبدیّت کا باپ اَور سلامتی کا شہزادہ کہلائے گا۔


اَور اُس سے کہو، قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، ’دیکھو، وہ شخص جِس کا نام شاخ ہے وہ اَپنی ہی جگہ سے ایک شاخ کی مانند نکل کر یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کو تعمیر کرےگا۔


وہ اُس کے سامنے ایک نازک ٹہنی کی طرح، اَور اَیسی جڑ کی مانند تھا جو خشک زمین میں سے پھوٹ نکلی ہو۔ اُس میں نہ کویٔی حُسن تھا نہ جلال کہ ہم اُس پر نظر ڈالتے، نہ اُن کی شکل و صورت میں کویٔی اَیسی خُوبی تھی کہ ہم اُس کے مُشتاق ہوتے۔


چنانچہ حُضُور نے دُوسری مرتبہ پُوچھا، ”تُم کسے ڈھونڈتے ہو؟“ اُنہُوں نے کہا، ”یِسوعؔ ناصری کو۔“


اُس وقت یَاہوِہ کی شاخ نہایت خُوبصورت اَور پُرجلال ہوگی اَور زمین کا پھل اِسرائیل کے بچے ہُوئے لوگوں کے لیٔے نہایت لذیذ اَور شاندار ہوگا۔


اَور تمہاری نَسل کے ذریعہ زمین کی سَب قومیں برکت پائیں گی کیونکہ تُم نے میرا حُکم مانا۔“


کیا یہ بڑھئی نہیں؟ جو مریمؔ کا بیٹا اَور یعقوب، یُوسیسؔ، یہُوداہؔ، اَور شمعُونؔ کے بھایٔی نہیں؟ کیا اِن کی بہنیں ہمارے یہاں نہیں رہتیں؟“ اَور اُنہُوں نے اُن کے سبب سے ٹھوکر کھائی۔


ہُجوم نے کہا، ”یہ صُوبہ گلِیل کے شہر ناصرتؔ کے نبی یِسوعؔ ہیں۔“


یہُوداہؔ کے قبیلہ سے عصائے شاہی نہیں چُھوٹے گی، اَور تمام قومیں اُس کی مطیع نہیں ہو جاتیں، تَب تک یہُوداہؔ کے ہاتھ سے نہ تو بادشاہی جائے گی، نہ ہی اُس کی نَسل سے شیلوہؔ یعنی عصائے شاہی موقُوف ہوگا۔


اَور مَیں تیرے اَور عورت کے درمیان، اَور تیری نَسل اَور اُس کی نَسل کے درمیان؛ عداوت ڈالوں گا؛ وہ تیرا سَر کُچلے گا، اَور تُو اُس کی اِیڑی پر کاٹے گا۔“


” ’مَیں نے پُوچھا، اَے آقا، آپ کون ہیں؟‘ ” ’میں یِسوعؔ ناصری ہُوں جسے تُو ستاتا ہے،‘ یِسوعؔ نے جَواب دیا۔


کہ خُدا نے یِسوعؔ ناصری کو پاک رُوح سے معموُر کرکے کِس طرح مَسح کیا، اَور یِسوعؔ جگہ بہ جگہ لوگوں کے واسطے نیک کام کیا کرتے اَور اُن سَب کو شفا بخشتے تھے جو اِبلیس کے ظُلم کا شِکار تھے، کیونکہ خُدا آپ کے ساتھ تھا۔


جَب شمعُونؔ پطرس، دِیدِیمُس (یعنی توماؔ)، نتن ایل جو کانا گلِیل کا تھا، زبدیؔ کے بیٹے، اَور دُوسرے دو شاگرد وہاں جمع تھے


یُوسیفؔ بھی گلِیل کے شہر ناصرتؔ سے یہُودیؔہ میں حضرت داویؔد کے شہر بیت لحمؔ کو روانہ ہُوا کیونکہ وہ داویؔد کے گھرانے اَور اَولاد سے تھا۔


اُس نے پطرس کو آگ تاپتے دیکھ کر اُن پر نظر ڈالی، اَور کہنے لگی۔ ”تُم بھی یِسوعؔ ناصری، کے ساتھ تھے۔“


کیا یہ بڑھئی کا بیٹا نہیں؟ اُنہُوں نے سوال کیا، کیا اِس کی ماں کا نام مریمؔ نہیں اَور کیا یعقوب، یُوسیفؔ، شمعُونؔ اَور یہُوداہؔ اِس کے بھایٔی نہیں؟


”کبھی میں بھی سمجھتا تھا کہ یِسوعؔ المسیح ناصری کے نام کی ہر طور سے مُخالفت کرنا مُجھ پر فرض ہے۔


تَب پطرس نے فرمایا، ”چاندی سونا تو میرے پاس ہے نہیں، لیکن جو میرے پاس ہے مَیں تُجھے دئیے دیتا ہُوں۔ تو یِسوعؔ المسیح ناصری کے نام سے اُٹھ اَور چل پھر۔“


”اَے اِسرائیلیوں، یہ باتیں سُنو: یِسوعؔ ناصری ایک شخص تھے جنہیں خُدا نے تمہارے لیٔے بھیجا تھا اَور اِس بات کی تصدیق اُن عظیم معجزوں، کارناموں اَور نِشانوں سے ہوتی ہے، جسے خُدا نے یِسوعؔ کی مَعرفت تمہارے درمیان دِکھائے، جَیسا کہ تُم خُود بھی جانتے ہو۔


پِیلاطُسؔ نے ایک کتبہ تیّار کروا کر صلیب پر لگا دیا۔ اُس پر یہ تحریر تھا: یِسوعؔ ناصری، یہُودیوں کا بادشاہ


اُنہُوں نے جَواب دیا، ”یِسوعؔ ناصری کو۔“ یِسوعؔ نے فرمایا، ”میں وُہی ہُوں،“ (اَور اُن کا پکڑوانے والا یہُوداہؔ بھی اُن کے ساتھ کھڑا تھا۔)


وہ کہنے لگے، ”کیا یہ یُوسیفؔ کا بیٹا یِسوعؔ نہیں، جِس کے باپ اَور ماں کو ہم جانتے ہیں؟ اَب وہ یہ کیسے کہتاہے، ’میں آسمان سے اُترا ہُوں‘؟“


جَب یِسوعؔ نے اَپنا کام شروع کیا تو وہ تقریباً تیس بَرس کے تھے۔ اُنہیں یُوسیفؔ کا بیٹا سمجھا جاتا تھا، جو عیلیؔ کا بیٹا تھا،


فِلِپُّسؔ اَور برتلماؔئی، توماؔ اَور متّیؔ محصُول لینے والا؛ حلفئؔی کا بیٹا یعقوب اَور تدّیؔ؛


جَب اُن کے والدین نے اُنہیں دیکھا تو اُنہیں حیرت ہویٔی۔ اُن کی ماں نے اُن سے پُوچھا، ”بیٹا، تُونے ہم سے اَیسا سلُوک کیوں کیا؟ تیرے اَبّا اَور مَیں تُجھے ڈھونڈتے ہویٔے پریشان ہو گئے تھے۔“


فِلِپُّسؔ، اَندریاسؔ اَور پطرس کی طرح بیت صیؔدا شہر کا باشِندہ تھا۔


جَب یِسوعؔ نے نظر اُٹھائی تو ایک بڑے ہُجوم کو اَپنی طرف آتے دیکھا۔ یِسوعؔ نے فِلِپُّسؔ سے فرمایا، ”ہم اِن لوگوں کے کھانے کے لیٔے روٹیاں کہاں سے مول لائیں؟“


فِلِپُّسؔ نے خُداوؔند کو جَواب دیا، ”اِن لوگوں کے کھانے کے لیٔے روٹیاں مول لینے کے لیٔے دو سَو دینار بھی ہُوں تو کافی نہ ہوں گے کہ ہر ایک کو تھوڑی مقدار میں مِل جائے۔“


وہ فِلِپُّسؔ کے پاس آئے، جو گلِیل کے شہر بیت صیؔدا کا باشِندہ تھا، اَور اُس سے درخواست کرنے لگے۔ جَناب، ”ہم یِسوعؔ کو دیکھنا چاہتے ہیں۔“


فِلِپُّسؔ نے کہا، ”اَے خُداوؔند، ہمیں باپ کا دیدار کرا دیجئے، بس یہی ہمارے لیٔے کافی ہے۔“


لوگوں نے اُسے بتایا، ”یِسوعؔ ناصری جا رہے ہیں۔“


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات