8 مِصر دریائے نیل کی مانند، اَور اُمنڈتے ہُوئے دریاؤں کی مانند بڑھ رہاہے۔ وہ اعلان کر چُکاہے، ’میں اُوفن کر پُوری زمین پر چھا جاؤں گا؛ میں شہروں کو اَور اُن کے باشِندوں کو تباہ کر دُوں گا۔‘
8 مِصرؔ نِیل کی طرح اُٹھتا ہے اور اُس کا پانی سَیلاب کی مانِند مَوجزن ہے اور وہ کہتا ہے کہ مَیں چڑُھوں گا اور زمِین کو چِھپا لُوں گا۔ مَیں شہروں کو اور اُن کے باشِندوں کو نیست کر دُوں گا۔
8 मिसर दरियाए-नील की तरह चढ़ रहा है, वही सैलाब बनकर सब कुछ ग़रक़ कर रहा है। वह कहता है, ‘मैं चढ़कर पूरी ज़मीन को ग़रक़ कर दूँगा। मैं शहरों को उनके बाशिंदों समेत तबाह करूँगा।’
8 مصر دریائے نیل کی طرح چڑھ رہا ہے، وہی سیلاب بن کر سب کچھ غرق کر رہا ہے۔ وہ کہتا ہے، ’مَیں چڑھ کر پوری زمین کو غرق کر دوں گا۔ مَیں شہروں کو اُن کے باشندوں سمیت تباہ کروں گا۔‘
”اَے آدمؔ زاد، شاہِ مِصر فَرعوہؔ کا نوحہ تیّار کر اَور اُس سے کہہ: ” ’تُو مُختلف قوموں کے درمیان شیرببر کی مانند گردانا جاتا ہے، لیکن تُو محض سمُندر میں کے گھڑیال کی مانند ہے، جو اَپنی دریاؤں میں غوطے مارتا ہے اَور اُن کے پانی کو پاؤں سے متحّرک کرکے اُن میں جھاگ پیدا کرتا ہے اَور اُن کی دریاؤں کو گدلا کر دیتاہے۔
اُس کے بیٹے جنگ کی تیّاری کریں گے اَور ایک بڑی فَوج جمع کریں گے جو ایک ناقابلِ مزاحمت سیلاب کی مانند پھیل جائے گا اَور لڑتے ہُوئے اُس کے قلعہ تک پہُنچ جائے گا۔
”کیا اِس سبب سے زمین نہ تھرتھرائے گی، اَور اُن کے ہر باشِندے ماتم نہ کریں گے؟ سارا مُلک دریائے نیل کی مانند ہوگا جو اُفنے گی، پھر اُس میں لہریں اُٹھے گا، اَور پھر وہ مُلک مِصر کے دریائے کی مانند بالکُل پُرسکون ہو جایٔےگا۔“