چنانچہ یرمیاہؔ نے دُوسرا طُومار لیا اَور اُسے محرِّر باروکؔ بِن نیریاہؔ کو دیا، جِس پر اُس نے یرمیاہؔ کے مُنہ سے سُن کر دوبارہ وہ سَب کلام تحریر کیا جو اُس پہلے طُومار میں درج تھا جسے شاہِ یہُودیؔہ یہُویقیمؔ نے آگ میں جَلا دیا تھا، اِس کے علاوہ اِس نئی طُومار میں اِسی طرح کے باقی اَور کلام بھی اُس میں شامل کر دیئے گئے۔
