13 چنانچہ اَب تُم اَپنی روِش اَور اَپنے اعمال کو دُرست کر لو اَور یَاہوِہ اَپنے خُدا کا حُکم مانو تاکہ یَاہوِہ نے اُس عذاب کو تُم سَب پر نازل کرنے کا اعلان کیا ہے اُس سے بعض آؤں۔
13 اِس لِئے اب تُم اپنی روِش اور اپنے اعمال کو درُست کرو اور خُداوند اپنے خُدا کی آواز کے شِنوا ہو تاکہ خُداوند اُس عذاب سے جِس کا تُمہارے خِلاف اِعلان کِیا ہے باز رہے۔
اُس نے یَاہوِہ سے دعا مانگی، ”اَے یَاہوِہ، جَب مَیں اَپنے گھر میں تھا، تو کیا مَیں نے یہی بات نہیں کہی تھی کہ آپ اُنہیں مُعاف کر دیں گے؟ اِس لیٔے مَیں نے ترشیشؔ کو بھاگنے میں جلدی کی تھی۔ کیونکہ مَیں جانتا تھا کہ آپ رحیم و کریم خُدا ہیں۔ جو قہر کرنے میں دھیما اَور شفقت میں غنی ہیں۔ آپ اَیسے خُدا ہیں جو عذاب نازل کرنے سے باز رہتاہے۔
یرمیاہؔ نے فرمایا، وہ آپ کو اُن کے حوالہ نہ کریں گے۔ یَاہوِہ کے حُکم پر عَمل کیجئے اَورجو میں کہتا ہُوں وہ کیجئے۔ تَب آپ کا بھلا ہوگا اَور آپ کی جان بچ جائے گی۔
شاید شاہِ یہُودیؔہ کے لوگ جَب اُن تمام مُصیبتوں کا حال سُنیں، جنہیں میں اُن پر نازل کرنے کا اِرادہ رکھتا ہُوں، تو اُن میں سے ہر ایک اَپنی بُری روِش سے باز آئے؛ اَور مَیں اُن کی بدکاری اَور اُن کے گُناہ کو مُعاف کر دُوں گا۔“
بار بار مَیں نے اَپنے تمام خادِموں یعنی نبی تمہارے پاس بھیجے، جنہوں نے پیغام دیا، ”تُم میں سے ہر ایک اَپنی بُری روِشوں سے باز آئے اَور اَپنی حرکتیں دُرست کر لے؛ اَور غَیر معبُودوں کی پیروی کرکے اُن کی عبادت نہ کرے، تَب تُم اِس مُلک میں آباد رہوگے، جو مَیں نے تُمہیں اَور تمہارے آباؤاَجداد کو دیا تھا۔“ لیکن تُم نے غور نہ کیا، اَور نہ میری بات سُنی۔
”کیا شاہِ یہُودیؔہ حِزقیاہؔ یا تمام یہُودیؔہ نے اُسے قتل کیا؟ کیا حِزقیاہؔ یَاہوِہ سے نہ ڈرا اَور اُس سے مِنّت نہ کی؟ اَور کیا یَاہوِہ نے رحم کرکے جِس عذاب کا اُن کے خِلاف اعلان کیا تھا اُسے ٹال نہ دیا؟ چنانچہ اِس شخص کو قتل کرکے ہم خُود پر ایک خطرناک عذاب لانے کو ہیں!“
تَب اگر اُس قوم کے لوگ جِن کے حق میں، مَیں نے یہ اعلان کیا ہو، اَپنی بدی سے تَوبہ کریں تو میں بھی اُس آفت کو جو مَیں نے اُن پر لانے کا اِرادہ کیا تھا بعض آؤں گا۔
بدکار اَپنی راہ چھوڑ دے اَور بد کِردار اَپنے خیالات کو ترک کرے۔ وہ یَاہوِہ کی طرف پھرے اَور وہ اُس پر رحم کرےگا، اَور ہمارے خُدا کی طرف رُجُوع کرے کیونکہ وہ کثرت سے مُعاف کرےگا۔
اُن سے کہہ، ’یَاہوِہ قادر فرماتے ہیں: مُجھے اَپنی حیات کی قَسم، بدکار کی موت سے مُجھے بالکُل خُوشی نہیں ہوتی بَلکہ اُس سے کہ وہ اَپنی روِشوں سے باز آئیں اَور جئیں۔ باز آؤ! اَپنی بُری روِشوں سے باز آؤ! اَے بنی اِسرائیل، تُم کیوں مروگے؟‘
اگر تُم اِس مُلک میں ٹھہرے رہوگے تو میں تُمہیں قائِم رکھوں گا، برباد نہیں کروں گا؛ میں تُمہیں لگاؤں گا، اُکھاڑوں گا نہیں۔ کیونکہ جو تباہی مَیں نے تُم پر آنے دی اُس سے مُجھے دُکھ ہُواہے۔
جَب کبھی یَاہوِہ اُن کے لیٔے کویٔی قاضی برپا کرتے تھے تو وہ اُس قاضی کے ساتھ رہ کر اُس کے جیتے جی اُنہیں اُن کے دُشمنوں کے ہاتھوں سے چھُڑاتے رہتے تھے کیونکہ جَب وہ ظالموں اَور اَذیّت پہُنچانے والوں کی سختیوں سے تنگ آکر کراہتے تو یَاہوِہ کو اُن پر ترس آتا تھا۔
جَب یَاہوِہ دیکھیں گے کہ اُن کی قُوّت جاتی رہی اَور کویٔی بھی باقی نہ بچا، نہ غُلام، نہ آزاد، تو وہ اَپنے لوگوں کا اِنصاف کریں گے اَور اَپنے خادِموں پر رحم کھائیں گے۔
جِن کا حُکم مَیں نے تمہارے آباؤاَجداد کو اُس وقت دیا تھا، جَب مَیں نے اُنہیں لوہے کے تنور یعنی مِصر سے باہر یہ کہتے ہُوئے نکالا تھا،‘ میں نے کہا، ’میری فرمانبرداری کرو اَورجو اَحکام مَیں تُمہیں دیتا ہُوں اُن سَب پر عَمل کرو تاکہ تُم میری قوم ٹھہرو اَور مَیں تمہارا خُدا ہُوں گا۔
”چنانچہ اَب تُم بنی یہُوداہؔ اَور یروشلیمؔ کے باشِندوں سے کہہ، ’یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، دیکھو، مَیں تمہارے لیٔے ایک آفت تیّار کر رہا ہُوں اَور تمہاری مُخالفت میں ایک منصُوبہ بنا رہا ہُوں۔ چنانچہ اَب تُم میں سے ہر ایک اَپنی بُری روِش سے باز آئے اَور اَپنی راہ اَور اَپنے اعمال کو دُرست کر لے۔‘