10 ”اینٹیں تو گِر گئی ہیں، لیکن ہم تراشے ہُوئے پتّھروں سے پھر سے عمارت بنائیں گے؛ اَنجیر کے درخت کاٹے گیٔے لیکن ہم اُن کی جگہ دیودار کے درخت لگائیں گے۔“
10 “बेशक हमारी ईंटों की दीवारें गिर गई हैं, लेकिन हम उन्हें तराशे हुए पत्थरों से दुबारा तामीर कर लेंगे। बेशक हमारे अंजीर-तूत के दरख़्त कट गए हैं, लेकिन कोई बात नहीं, हम उनकी जगह देवदार के दरख़्त लगा लेंगे।”
10 ”بےشک ہماری اینٹوں کی دیواریں گر گئی ہیں، لیکن ہم اُنہیں تراشے ہوئے پتھروں سے دوبارہ تعمیر کر لیں گے۔ بےشک ہمارے انجیرتوت کے درخت کٹ گئے ہیں، لیکن کوئی بات نہیں، ہم اُن کی جگہ دیودار کے درخت لگا لیں گے۔“
اِدُوم کہہ سَکتا ہے، ”حالانکہ ہم برباد تو ہو گئے ہیں لیکن اَپنی ویران جگہوں کو پھر سے تعمیر کریں گے۔“ لیکن قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ”وہ تعمیر تو کر سکتے ہیں لیکن مَیں پھر ڈھا دُوں گا۔ اَور اُن کا مُلک بدکاری کی سرزمین کہلائے گا۔ اَور وہ اَیسے لوگ ہوں گے جِن پر یَاہوِہ کا قہر ہمیشہ قائِم رہے گا۔
اَور بادشاہ نے یروشلیمؔ میں چاندی کو پتّھروں کی مانند عام کر دیا، اَور دیودار کو دامن کوہِ کے گُولر کے درختوں کو اَنجیر کے درختوں کی طرح فراواں کر دیا۔
اِسرائیل اَپنے خالق کو فراموش کر چُکاہے اَور اُس نے محل تعمیر کئے؛ بنی یہُوداہؔ نے کیٔی شہروں کو مُستحکم کر لیا۔ لیکن مَیں اُن کے شہروں پر آگ نازل کروں گا جو اُن کے قلعوں کو بھسم کر دے گی۔
اَور شاہِ اشُور نے آحازؔ کی بات مان کر دَمشق پر حملہ کرکے اُس پر قبضہ کر لیا اَور اُس کے باشِندوں کو قَید کرکے قیرؔ میں جَلاوطن کر دیا اَور وہیں اُس نے رِضینؔ کو قتل کر دیا۔