یَاہوِہ نے شموایلؔ سے کہا، ”چونکہ مَیں نے شاؤل کو بطور اِسرائیل کے بادشاہ کے ردّ کر دیا ہے، تُو کب تک اُس کے لیٔے افسوس کرتا رہے گا؟ تُو اَپنے سینگ میں تیل بھر اَور اَپنی راہ لے۔ مَیں تُجھے بیت لحمؔ کے یِشائی کے پاس بھیج رہا ہُوں کیونکہ مَیں نے اُس کے بیٹوں میں سے ایک کو بادشاہ ہونے کے لیٔے چُن لیا ہے۔“
لہٰذا حنّہؔ حاملہ ہُوئی اَور وقت پُورا ہونے پر اُس کے بیٹا پیدا ہُوا۔ اُس نے یہ کہتے ہُوئے، ”مَیں نے اُسے یَاہوِہ سے مانگا ہے اُس کا نام شموایلؔ رکھا۔“
پس شموایلؔ نے تیل کا سینگ لیا اَور اُسے اُس کے بھائیوں کی مَوجُودگی میں مَسح کیا۔ اَور اُس دِن سے یَاہوِہ کا رُوح داویؔد پر شِدّت سے نازل ہونے لگا۔ پھر شموایلؔ رامہؔ کو چلےگئے۔
یِسوعؔ نے اَور بھی بہت سے کام کیٔے۔ اگر ہر ایک کے بارے میں تحریر کیا جاتا تو میں سمجھتا ہُوں کہ جو کِتابیں وُجُود میں آتیں اُن کے لیٔے دُنیا میں گنجائش نہ ہوتی۔
پس ہم کیا کہیں؟ کیا شَریعت گُناہ ہے؟ ہرگز نہیں، کیونکہ اگر شَریعت نہ ہوتی تو میں گُناہ کو نہ پہچانتا مثلاً اگر شَریعت یہ حُکم نہ دیتی، ”تُم لالچ نہ کرنا، تو میں لالچ کو نہ جانتا۔“
میں بطور اِنسان یہ بات کہتا ہُوں کہ اگر ہماری ناراستی خُدا کی راستبازی کی صِفت کو زِیادہ صفائی سے ظاہر کرتی ہے تو کیا ہم یہ کہیں کہ خُدا بےاِنصاف ہے جو ہم پر غضب نازل کرتا ہے؟ میں اِنسانی دلیل اِستعمال کر رہا ہُوں۔
تَب یَاہوِہ نے گدعونؔ (یرُبّعلؔ)، بَراقؔ، یِفتاحؔ (شِمشُونؔ) اَور شموایلؔ کو بھیجا اَور تُمہیں تمہارے دُشمنوں کے ہاتھ سے جو تُمہیں گھیرے ہُوئے تھے چھُڑایا اَور تُم سکون سے رہنے لگے۔
تاکہ تُم اُن نبُوّتوں کو جو پاک نبیوں نے قدیم زمانے سے کی ہیں اَور ہمارے خُداوؔند اَور مُنجّی کے اُس حُکم کو یاد رکھو جو تمہارے رسولوں کی مَعرفت سے تُم تک پہُنچا ہے۔
تو تُم خُوش ہونا اَور جَشن منانا کیونکہ تُمہیں آسمان پر بڑا اجر حاصل ہوگا۔ اِس لیٔے کہ اُنہُوں نے اُن نبیوں کو بھی جو تُم سے پہلے تھے اِسی طرح ستایا تھا۔
پھر یَاہوِہ نے مُجھ سے فرمایا: ”اگر مَوشہ اَور شموایلؔ بھی میرے حُضُور کھڑے ہوتے تَو بھی میرا دِل اِن لوگوں کی طرف راغِب نہ ہوتا۔ اِنہیں میری حُضُوری سے نکال دو تاکہ وہ دُور چلے جائیں!
مَوشہ اَور اَہرونؔ خُدا کے کاہِنوں میں سے تھے، اَور شموایلؔ اُن کا نام لینے والوں میں سے تھے؛ اُنہُوں نے یَاہوِہ کو پُکارا اَور یَاہوِہ نے اُنہیں جَواب دیا۔
پھر یَاہوِہ کا فرشتہ آیا اَور عُفرہؔ میں یُوآشؔ ابیعزیری کے بلُوط کے درخت کے نیچے بیٹھ گیا جہاں اُس کا بیٹا گدعونؔ مَے کے ایک کولہو میں چھُپ کر گیہُوں جھاڑ رہاتھا تاکہ اُسے مِدیانیوں سے بچائے رکھے۔
داویؔد نے اُس فلسطینی سے کہا، ”تُم تلوار، بھالا اَور برچھی لیٔے ہُوئے میرے خِلاف آتے ہو لیکن مَیں تیرے خِلاف قادرمُطلق یَاہوِہ کے نام سے آتا ہُوں جو اِسرائیل کے لشکروں کا خُدا ہے اَور جِس کو تُم نے مُقابلہ کے لیٔے للکارا ہے۔