اُس نے مُجھ سے کہا، ”اَے آدمؔ زاد، کیا تُونے دیکھ لیا ہے؟ کیا یہ بنی یہُوداہؔ کے نزدیک مَعمولی سِی بات ہے کہ وہ اَیسی قابل نفرت حرکتیں کریں جو وہ یہاں کر رہے ہیں؟ کیا لازِم ہے کہ وہ مُلک کو تشدّد سے بھرتے رہیں اَور میرے غُصّہ کو لگاتار بھڑکاتے رہیں؟ دیکھ، اَب تو اُنہُوں نے شاخ کو نتھنوں میں گھُسا لیا ہے!
