Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




پیدایش 44:18 - اُردو ہم عصر ترجُمہ

18 تَب یہُوداہؔ نے یُوسیفؔ کے پاس جا کر مِنّت کی: ”اَے میرے آقا! آپ اَپنے خادِم کو اَپنے آقا سے ایک بات کہنے کی اِجازت دیجئے۔ اَپنے خادِم سے خفا نہ ہو کیونکہ آپ خُود فَرعوہؔ کے برابر ہیں۔

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

18 تب یہُوداؔہ اُس کے نزدِیک جا کر کہنے لگا اَے میرے خُداوند ذرا اپنے خادِم کو اجازت دے کہ اپنے خُداوند کے کان میں ایک بات کہے اور تیرا غضب تیرے خادِم پر نہ بھڑکے کیونکہ تُو فرِعونؔ کی مانِند ہے۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

18 लेकिन यहूदाह ने यूसुफ़ के क़रीब आकर कहा, “मेरे मालिक, मेहरबानी करके अपने बंदे को एक बात करने की इजाज़त दें। मुझ पर ग़ुस्सा न करें अगरचे आप मिसर के बादशाह जैसे हैं।

باب دیکھیں کاپی

ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

18 لیکن یہوداہ نے یوسف کے قریب آ کر کہا، ”میرے مالک، مہربانی کر کے اپنے بندے کو ایک بات کرنے کی اجازت دیں۔ مجھ پر غصہ نہ کریں اگرچہ آپ مصر کے بادشاہ جیسے ہیں۔

باب دیکھیں کاپی




پیدایش 44:18
19 حوالہ جات  

اَہرونؔ نے کہا، ”میرے آقا! ناراض نہ ہو تُم جانتے ہو کہ یہ لوگ کتنے شر پسند ہیں۔


تُم میرے محل کے مختار ہوگے اَور میری ساری رعایا تمہاری فرماں بردار ہوگی۔ فقط تختِ شاہی کا مالک ہونے کے اِعتبار سے میں تُم سے برتر ہُوں گا۔“


تَب اَبراہامؔ نے کہا، ”اَے آقا! اگر آپ خفا نہ ہو تو مَیں کچھ عرض کروں، اگر وہاں صِرف تیس راستباز ہی مِل سکے تو کیا ہوگا؟“ یَاہوِہ نے جَواب دیا، ”اگر مُجھے وہاں تیس بھی ملے، تَب بھی مَیں شہر کو تباہ نہ کروں گا۔“


اُس کے بعد فَرعوہؔ نے یُوسیفؔ سے کہا، ”میں فَرعوہؔ ہُوں، لیکن سارے مُلک مِصر میں کویٔی شخص تمہارے حُکم کے بغیر ہاتھ یا پاؤں نہ ہلا سکےگا۔“


تَب اَبراہامؔ نے کہا، ”اگر آقا، خفا نہ ہو تو مَیں صِرف آخِری مرتبہ پھر عرض کروں! اگر وہاں صِرف دس ہی مِل سکے تو؟“ اُنہُوں نے جَواب دیا، ”مَیں دس کی خاطِر بھی اُسے تباہ نہ کروں گا۔“


”اَے بنی اِسرائیلؔ، میں قوم کے بُزرگ داویؔد کے بارے میں تُم سے دِلیری کے ساتھ کہہ سَکتا ہُوں کہ وہ فوت ہویٔے دفن بھی ہویٔے، اَور اُن کی قبر آج بھی ہمارے درمیان مَوجُود ہے۔


باپ کسی کی عدالت نہیں کرتا بَلکہ اُس نے عدالت کا سارا اِختیار بیٹے کو سونپ دیا ہے،


چونکہ خُداتعالیٰ نے اُنہیں اِس قدر عالی مرتبہ بخشا تھا اِس لیٔے تمام لوگ اَور قومیں اَور مُختلف زبانیں بولنے والے لوگ اُن سے ڈرتے اَور خوف کھاتے تھے۔ بادشاہ نے جنہیں چاہا، اُنہیں قتل کروا دیا، جنہیں وہ بچانا چاہا، اُنہیں بچا لیا۔ جنہیں سرفراز کرنا چاہا، اُنہیں سرفراز کیا اَور جنہیں ذلیل کرنا چاہا، اُنہیں ذلیل کیا۔


اگر اَب تُم تیّار ہو کہ جَب قَرنا، بانسری، رباب، بربط، شہنائی اَور ہر قِسم کے سازوں کی موسیقی سُنو تو گِر کر میری بنوائی ہُوئی مُورت کو سَجدہ کرو تو بہتر ہے۔ اگر تُم اُسے سَجدہ نہ کرو تو تُمہیں اُسی وقت دہکتی ہُوئی بھٹّی میں پھینک دیا جائے گا۔ تَب کون سا معبُود تُمہیں میرے ہاتھ سے چھُڑا سکےگا؟“


بادشاہ کا غُصّہ شیر کی گرج کی مانند ہے، لیکن اُس کی نظرِ عنایت اَیسی ہے جَیسی گھاس پر شبنم۔


اَے یَاہوِہ، کب تک؟ کیا خُدا ہمیشہ تک خفا رہیں گے؟ خُدا کی غیرت کب تک آگ کی طرح بھڑکتی رہے گی؟


”اَے ایُّوب، غور سے میری بات سُنو؛ خاموش رہو اَور مُجھے بولنے دو۔


مگر جَب بادشاہ احسویروسؔ کا حُکم خواجہ سراؤں کے ذریعہ ملِکہ وَشتیؔ کو دیا گیا تو اُس نے دربار میں آنے سے صَاف اِنکار کر دیا۔ جَب بادشاہ کو اِس کی اِطّلاع دی گئی تو وہ نہایت ہی غضبناک ہُوا۔


تَب اُس عورت نے کہا، ”اِس خادِمہ کو اَپنے آقا بادشاہ سے ایک بات کہنے کی اِجازت ملے!“ اُنہُوں نے جَواب دیا، ”کہئے۔“


ہم کھیت میں پُولے باندھ رہے تھے، اَچانک میرا پُولا کھڑا ہو گیا، اَور تمہارے پُولے میرے پُولے کے اِردگرد جمع ہو گئے اَور اُسے سَجدہ کرنے لگے۔“


اُن کے بھائیوں نے یُوسیفؔ سے کہا، ”تو کیا تُم ہمارے بادشاہ بننا چاہتے ہو؟ کیا تُم واقعی ہم پر حُکومت کروگے؟“ اَور وہ اُن کے خواب اَور اُن کی باتوں کی وجہ سے یُوسیفؔ سے اَور بھی زِیادہ نفرت کرنے لگے۔


لیکن یُوسیفؔ نے کہا، ”خُدا نہ کرے کہ میں اَیسا کروں! صِرف وُہی آدمی جِس کے پاس یہ پیالہ نِکلا میرا غُلام ہوگا۔ باقی سَب اَپنے باپ کے پاس سلامت جا سکتے ہیں۔“


یُوسیفؔ نے اَپنے بھائیوں سے کہا، ”ذرا اِس خواب کو تو سُنو جو مَیں نے دیکھاہے:


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات