7 پھر اُنہُوں نے مِعماروں اَور بڑھئیوں کو نقدی دی اَور صیدونی اَور صُورؔ کے لوگوں کو کھانے پینے کی اَشیا اَور تیل دیا تاکہ وہ لبانونؔ سے دیودار کے لٹھّے سمُندر کے راستے یافؔا تک لائیں جَیسا کہ خورشؔ شاہِ فارسؔ کی طرف سے اُن کو اِجازت دی گئی تھی۔
7 اور اُنہوں نے مِعماروں اور بڑھیوں کی نقدی دی اور صَیدانیوں اور صُوریوں کو کھانا پِینا اور تیل دِیا تاکہ وہ دیودار کے لٹّھے لُبناؔن سے یافا کو سمُندر کی راہ سے لائیں جَیسا اُن کو شاہِ فارِس خورس سے پروانہ مِلا تھا۔
7 फिर उन्होंने राजों और कारीगरों को पैसे देकर काम पर लगाया और सूर और सैदा के बाशिंदों से देवदार की लकड़ी मँगवाई। यह लकड़ी लुबनान के पहाड़ी इलाक़े से समुंदर तक लाई गई और वहाँ से समुंदर के रास्ते याफ़ा पहुँचाई गई। इसराईलियों ने मुआवज़े में खाने-पीने की चीज़ें और ज़ैतून का तेल दे दिया। फ़ारस के बादशाह ख़ोरस ने उन्हें यह करवाने की इजाज़त दी थी।
7 پھر اُنہوں نے راجوں اور کاری گروں کو پیسے دے کر کام پر لگایا اور صور اور صیدا کے باشندوں سے دیودار کی لکڑی منگوائی۔ یہ لکڑی لبنان کے پہاڑی علاقے سے سمندر تک لائی گئی اور وہاں سے سمندر کے راستے یافا پہنچائی گئی۔ اسرائیلیوں نے معاوضے میں کھانے پینے کی چیزیں اور زیتون کا تیل دے دیا۔ فارس کے بادشاہ خورس نے اُنہیں یہ کروانے کی اجازت دی تھی۔
”اِس لیٔے اَب تُم اَپنے خادِموں کو حُکم دو کہ وہ میرے لیٔے لبانونؔ سے دیودار کے درخت کاٹیں۔ میرے آدمی تمہارے آدمیوں کے ساتھ مِل کر کام کریں گے اَور جِتنی بھی اُجرت تُم مُقرّر کروگے مَیں تمہارے آدمیوں کو اَدا کروں گا۔ اَور تُم جانتے ہی ہو کہ ہم لوگوں میں کویٔی بھی اَیسا نہیں جو لکڑی کاٹنے میں صیدونیوں کی طرح ماہر ہو۔“
ہیرودیسؔ، صُورؔ اَور صیؔدا کے لوگوں سے بڑا ناراض تھا، اِس لیٔے صیؔدا کے لوگ مِل کر اُس کے پاس آئے اَور بادشاہ کے ایک قابلِ اِعتماد ذاتی خادِم بَلستُسؔ کو اَپنا حامی بنا کر بادشاہ سے صُلح کی درخواست کی کیونکہ اُنہیں بادشاہ کے مُلک سے رسد پہُنچتی تھی۔
یافؔا میں ایک مسیحی خاتُون شاگرد تھی جِس کا نام تبِیتؔا (یُونانی میں ڈورکاسؔ یعنی ہِرنی) تھا جو ہمیشہ نیکی کرنے اَور غریبوں کی مدد کرنے میں لگی رہتی تھی۔
لیکن یُوناہؔ یَاہوِہ کے حُضُور سے ترشیشؔ کی طرف جانے کو بھاگے اَور یافؔا جا پہُنچے۔ وہاں اُنہیں ترشیشؔ کو جانے والا ایک پانی کا جہاز مِلا۔ اَور وہ کرایہ دے کر اُس میں سوار ہُوئے تاکہ اُن کے ساتھ یَاہوِہ کی حُضُوری سے ترشیشؔ کو چلے جائیں۔
” ’یہُوداہؔ اَور اِسرائیل بھی تیرے ساتھ تِجارت کرتے تھے اَور وہ مِنّیتؔ کا گیہُوں، مٹھائیاں، شہد، زَیتُون کا تیل اَور روغن بلسان دے کر تُجھ سے اَشیا خریدتے تھے۔
اَور جَب وہ دیکھتے تھے کہ صندُوق میں چاندی کے سِکّے بھر گئے ہیں تو شاہی مُنشی اَور اعلیٰ کاہِن آکر اُس نقدی کو تھیلے میں بھرتے اَور یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں آئی نقدی کی گِنتی کرلیتے تھے۔
مگر جو نقدی بیت المُقدّس میں لائی جاتی تھی اُس سے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں اِستعمال ہونے والے چاندی کی چلمچیاں، گُلگیر، چھڑکاؤ کرنے والے پیالے، نرسنگے یا سونے یا چاندی کی کویٔی دیگر برتن یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں لائی گئی رقم سے نہیں بنوائے گئے۔
اَور اُنہُوں نے اُسے اُن آدمیوں کے حوالہ کیا جو یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کی مرمّت کے کام کی نِگرانی پر معموُر تھے۔ پھر یہ رقم اُن کارندوں کو اَدا کی گئی جنہوں نے بیت المُقدّس کو مرمّت کرکے بحال کیا۔