10 اَے بادشاہ، آپ نے یہ حُکم جاری کیا ہے کہ جو کویٔی قَرنا، بانسری، سِتار، رباب، بربط، شہنائی اَور ہر قِسم کے سازوں کی موسیقی سُنے وہ نیچے گِر کر سونے کی مُورت کو سَجدہ کرے۔
10 اَے بادشاہ تُو نے یہ فرمان جاری کِیا ہے کہ جو کوئی قرنا اور نَے اور سِتار اور رباب اور بربط اور چغانہ اور ہر طرح کے ساز کی آواز سُنے گِر کر سونے کی مُورت کو سِجدہ کرے۔
10 ऐ बादशाह, आपने फ़रमाया, ‘ज्योंही नरसिंगा, शहनाई, संतूर, सरोद, ऊद, बीन और दीगर तमाम साज़ बजेंगे तो लाज़िम है कि सब औंधे मुँह होकर बादशाह के खड़े किए गए इस सोने के बुत को सिजदा करें।
10 اے بادشاہ، آپ نے فرمایا، ’جوں ہی نرسنگا، شہنائی، سنطور، سرود، عود، بین اور دیگر تمام ساز بجیں گے تو لازم ہے کہ سب اوندھے منہ ہو کر بادشاہ کے کھڑے کئے گئے اِس سونے کے بُت کو سجدہ کریں۔
تَب وہ بادشاہ کے پاس گیٔے اَور اُس سے اُس کے شاہی حُکم کے متعلّق یُوں ذِکر کیا: ”اَے بادشاہ کیا آپ نے یہ حُکم جاری نہیں کیا کہ اگلے تیس دِنوں میں اگر کویٔی شخص آپ کے سِوا کسی اَور معبُود یا اِنسان سے دعا مانگے تو اُسے شیروں کی ماند میں پھینکا جائے؟“ بادشاہ نے جَواب دیا، ”مادیؔ اَور فارسی قوانین کے ماتحت جو لاتبدیل ہیں یہ حُکم جاری کیا گیا ہے۔“
کیونکہ اہم کاہِنوں اَور فریسیوں نے حُکم دے رکھا تھا کہ اگر کسی کو مَعلُوم ہو جائے کہ یِسوعؔ کہاں ہیں تو وہ فوراً اِطّلاع دے تاکہ وہ یِسوعؔ کو گِرفتار کر سکیں۔
اگر اَب تُم تیّار ہو کہ جَب قَرنا، بانسری، رباب، بربط، شہنائی اَور ہر قِسم کے سازوں کی موسیقی سُنو تو گِر کر میری بنوائی ہُوئی مُورت کو سَجدہ کرو تو بہتر ہے۔ اگر تُم اُسے سَجدہ نہ کرو تو تُمہیں اُسی وقت دہکتی ہُوئی بھٹّی میں پھینک دیا جائے گا۔ تَب کون سا معبُود تُمہیں میرے ہاتھ سے چھُڑا سکےگا؟“
اَور اِس کے بعد حِزقیاہؔ نے داویؔد اَور بادشاہ کے غیب بین گادؔ اَور ناتنؔ نبی کے حُکم کے مُطابق لیویوں کو جھانجھ، سِتار اَور بربط کے ساتھ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں مامُور کیا اَور یہ یَاہوِہ کا حُکم تھا جو یَاہوِہ نے اَپنے نبیوں کی مَعرفت دیا تھا۔
یُوں سَب اِسرائیلی نعرے لگاتے، صوفار یعنی مینڈھوں کے سینگوں، تُرہیوں اَور جھانجھوں کی آواز کے ساتھ سِتار اَور بربط بجاتے ہُوئے یَاہوِہ کے عہد کے صندُوق کو لایٔے۔
اَور داویؔد نے لیویوں کے سرداروں کو فرمایا کہ اَپنے بھائیوں میں سے گانے والوں کو مُقرّر کریں تاکہ موسیقی کے ساز یعنی سِتار، بربط اَور جھانجھ بجاتے ہُوئے زور زور سے خُوشی کے نغمہ گائیں۔
تَب فَرعوہؔ نے اَپنے تمام لوگوں کو یہ حُکم دیا: ”ہر اِسرائیلی لڑکا جو پیدا ہو وہ ضروُر دریائے نیل میں پھینک دیا جائے۔ لیکن ہر ایک لڑکی کو زندہ رہنے دیا جائے۔“
”جَب تُم عِبرانی عورتوں کو بچّہ پیدا کرنے میں مدد کرو اَور اُنہیں وضعِ حَمل کی تِپائی پر بیٹھی دیکھو تو اگر لڑکا ہو تو اُسے مار ڈالنا؛ لیکن اگر لڑکی ہو تو، اُسے زندہ رہنے دینا۔“