27 اَور ابنیرؔ کے حِبرونؔ لَوٹ آنے پر یُوآبؔ اُسے الگ پھاٹک کے اَندر لے گیا گویا اُس سے کویٔی راز کی بات کرنا چاہتاہے اَور وہاں اُس نے اَپنے بھایٔی عساہیلؔ کے خُون کا بدلہ لینے کے لیٔے ابنیرؔ کے پیٹ میں چھُرا گھونپ دیا اَور وہ مَر گیا۔
27 جب ابنیر حبرُوؔن میں لَوٹ آیا تو یوآب اُسے الگ پھاٹک کے اندر لے گیا تاکہ اُس کے ساتھ چُپکے چُپکے بات کرے اور وہاں اپنے بھائی عساہیل کے خُون کے بدلہ میں اُس کے پیٹ میں اَیسا مارا کہ وہ مَر گیا۔
27 जब अबिनैर दुबारा हबरून में दाख़िल होने लगा तो योआब शहर के दरवाज़े में उसका इस्तक़बाल करके उसे एक तरफ़ ले गया जैसे वह उसके साथ कोई ख़ुफ़िया बात करना चाहता हो। लेकिन अचानक उसने अपनी तलवार को मियान से खींचकर अबिनैर के पेट में घोंप दिया। इस तरह योआब ने अपने भाई असाहेल का बदला लेकर अबिनैर को मार डाला।
27 جب ابنیر دوبارہ حبرون میں داخل ہونے لگا تو یوآب شہر کے دروازے میں اُس کا استقبال کر کے اُسے ایک طرف لے گیا جیسے وہ اُس کے ساتھ کوئی خفیہ بات کرنا چاہتا ہو۔ لیکن اچانک اُس نے اپنی تلوار کو میان سے کھینچ کر ابنیر کے پیٹ میں گھونپ دیا۔ اِس طرح یوآب نے اپنے بھائی عساہیل کا بدلہ لے کر ابنیر کو مار ڈالا۔
”اِس کے علاوہ تُمہیں یہ بھی مَعلُوم ہے کہ یُوآبؔ بِن ضرویاہؔ نے میرے ساتھ کیا کیا غلط سلُوک کیا تھا، اُس نے اِسرائیلی فَوج کے دو سپہ سالاروں ابنیرؔ بِن نیرؔ اَور یترؔ کے بیٹے عماساؔ کے ساتھ کیا کیا تھا۔ یُوآبؔ نے اُنہیں قتل کیا اَور صُلح کے وقت اَیسے خُون بہایا، گویا جنگ جاری ہے اَور اُس نے خُون سے اَپنے کمربند اَور جُوتوں کو آلُودہ کیا۔
اَور یَاہوِہ اُس سے اُس خُون کا جو اُس نے بہایا تھا بدلہ لیں گے کیونکہ میرے باپ داویؔد کو بتائے بغیر اُس نے دو آدمیوں کو جو اُس سے کہیں زِیادہ اَچھّے اَور راستباز تھے، یعنی ابنیرؔ بِن نیرؔ اِسرائیلی فَوج کے سپہ سالار اَور یترؔ کے بیٹے عماساؔ جو یہُوداہؔ کے لشکر کے سالار تھے، اُنہیں تلوار سے قتل کر دیا تھا۔
تبھی اِشمعیل بِن نتنیاہؔ اَور وہ دس آدمی جو اُس کے ساتھ تھے اُٹھے اَور گِدلیاہؔ بِن احیقامؔ بِن شافانؔ کو جسے شاہِ بابیل نے مُلک کا حاکم مُقرّر کیا تھا، تلوار سے حملہ کرکے اُسے قتل کر دیا۔
پھر یُوآبؔ داویؔد کے پاس سے چلا گیا اَور اُس نے ابنیرؔ کے پیچھے قاصِد بھیجے اَور وہ اُسے سیرہؔ کے کنوئیں سے اَپنے ساتھ لے کر واپس آ گئے۔ لیکن داویؔد کو اِس کا علم نہ ہُوا۔