7 کچھ نکمّے اَور بد ذات لوگ اُس کے گِرد جمع ہو گئے اَور اُنہُوں نے رحُبعامؔ بِن شُلومونؔ کی اُس وقت مُخالفت کی جَب کہ وہ ابھی نوجوان تھا، کمزور دِل والا تھا اَور اُس میں اُن کا مُقابلہ کرنے کی طاقت بھی نہ تھی۔
7 اور اُس کے پاس نِکمّے اور خبِیث آدمی جمع ہو گئے جِنہوں نے سُلیماؔن کے بیٹے رحُبعاؔم کے مُقابلہ میں زور پکڑا جب رحُبعاؔم ہنُوز جوان اور نرم دِل تھا اور اُن کا مُقابلہ نہیں کر سکتا تھا۔
7 उसके इर्दगिर्द कुछ बदमाश जमा हुए और रहुबियाम बिन सुलेमान की मुख़ालफ़त करने लगे। उस वक़्त वह जवान और नातजरबाकार था, इसलिए उनका सहीह मुक़ाबला न कर सका।
7 اُس کے ارد گرد کچھ بدمعاش جمع ہوئے اور رحبعام بن سلیمان کی مخالفت کرنے لگے۔ اُس وقت وہ جوان اور ناتجربہ کار تھا، اِس لئے اُن کا صحیح مقابلہ نہ کر سکا۔
رحُبعامؔ بادشاہ نے دارُالحکومت یروشلیمؔ میں خُود کو پھر سے مضبُوط کیا، اَور یہُوداہؔ پر حُکمرانی کرنے لگا۔ وہ اکتالیس سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے یروشلیمؔ شہر میں سترہ سال تک جسے یَاہوِہ نے اِسرائیل کے سَب قبیلوں میں سے مُنتخب کر لیا تھا کہ اَپنا نام وہاں قائِم کرے، حُکمرانی کی۔ اُس کی ماں کا نام نعمہؔ تھا جو عمُّونی قوم کی عورت تھی۔
دراصل اَب تک وقت کے خیال سے تو تُمہیں اُستاد ہو جانا چاہئے تھا لیکن اَب ضروُرت تو اِس بات کی ہے کہ کویٔی شخص خُدا کے کلام کی بُنیادی باتیں تُمہیں پھر سے سِکھائے۔ اَور سخت غِذا کی بجائے تُمہیں تو دُودھ پینے کی ضروُرت پڑ گئی ہے۔
اَے بھائیو اَور بہنوں! تُم عقل کے لِحاظ سے بچّے نہ بنے رہو۔ ہاں، بدی کے لِحاظ سے تو معصُوم بچّے بنے رہو لیکن عقل کے لِحاظ سے، اَپنے آپ کو بالغ ثابت کرو۔
لیکن دیگر یہُودیوں نے جلن کی وجہ سے؛ بعض بدمعاشوں کو بازاری لوگوں میں سے چُن کر ہُجوم جمع کر لیا، اَور شہر میں بَلوا شروع کر دیا۔ اُنہُوں نے یاسونؔ کے گھر پر ہلّہ بول دیا تاکہ پَولُسؔ اَور سِیلاسؔ کو ڈھونڈ کر ہُجوم کے سامنے لے آئیں۔
جَب بنی اِسرائیل نے دیکھا کہ بادشاہ نے اُن کی فریاد کی طرف غور نہیں کیا ہے، تو اُنہُوں نے جَواب میں بادشاہ سے یُوں کہا: ”پھر داویؔد کے ساتھ ہماری کیا شراکت ہے؟ اَور یِشائی کے بیٹے کے ساتھ ہمارا کیا مِیراث؟ اَے بنی اِسرائیل، اَپنے خیموں کو لَوٹ جاؤ! اَور اَے داویؔد! تو اَب اَپنے ہی گھرانے کو سنبھال!“ تَب تمام بنی اِسرائیل اَپنے خیموں کی طرف لَوٹ گیٔے۔
پھر دو بدمعاش آئے اَور نبوتؔ کے سامنے بیٹھ گیٔے اَور لوگوں کے سامنے نبوتؔ پر اِلزام لگانے لگے، ”نبوتؔ نے خُدا اَور بادشاہ پر لعنت بھیجی ہے۔“ اِس پر وہ نبوتؔ کو شہر سے باہر لے گیٔے اَور اُسے سنگسار کرکے مار ڈالا۔
لیکن دو بدمعاشوں کو بھی اُس کے سامنے بِٹھا دو اَور اُن سے یہ گواہی دِلاؤ کہ نبوتؔ نے خُدا پر اَور بادشاہ پر لعنت بھیجی ہے۔ پھر اُسے باہر لے جانا اَور سنگسار کردینا تاکہ وہ مَر جائے۔“
تمام لوگ جو مُصیبت میں تھے یا مقروض تھے یا غَیر مطمئن تھے اُس کے گرد جمع ہو گئے اَور داویؔد اُن کا سردار بَن گیا۔ اَور تقریباً چار سَو آدمی اُس کے ساتھ تھے۔
تُم میں سے چند فتنہ پرور اُٹھ کھڑے ہویٔے ہیں جنہوں نے اَپنے شہر کے لوگوں کو یہ کہہ کر گُمراہ کر دیا ہے، ”چلو ہم غَیر معبُودوں کی عبادت کریں“ (جِن سے تُم واقف نہ تھے)،
اَور آج اگرچہ میں مَسح کیا ہُوا بادشاہ ہُوں میں کمزور ہُوں اَور ضرویاہؔ کے یہ بیٹے مُجھ سے زِیادہ طاقتور ہیں۔ یَاہوِہ بدکار کو اُس کی بدی کے مُطابق بدلہ دے!“