اَور اُس نے یہ کہتے ہُوئے اُس لڑکے کا نام ایکبودؔ رکھا، خُدا کے عہد کا صندُوق چھِن جانے اَور اُس کے سسُر اَور خَاوند کے اِنتقال کے باعث، ”اِسرائیل سے جلال جاتا رہا۔“
خُداوؔند نے صِیّونؔ کی بیٹی کو اَپنے قہر کے بادل سے کس طرح چھُپا دیا ہے! اُنہُوں نے اِسرائیل کی شان و شوکت کو آسمان سے زمین پر پٹک دیا ہے؛ اَور اَپنے قہر کے دِن اَپنے پاؤں کی چوکی کو یاد نہ کیا۔