Biblia Todo Logo
آن لائن بائبل

- اشتہارات -




۱-پطرس 1:24 - اُردو ہم عصر ترجُمہ

24 کیونکہ، ”ہر بشر گھاس کی مانِند ہے، اَور اُن کی ساری شان و شوکت میدان کے پھُولوں کی مانِند ہے؛ گھاس سُوکھ جاتی ہے اَور پھُول مُرجھا جاتے ہیں،

باب دیکھیں کاپی

کِتابِ مُقادّس

24 چُنانچہ ہر بشر گھاس کی مانِند ہے اور اُس کی ساری شان و شوکت گھاس کے پُھول کی مانِند۔ گھاس تو سُوکھ جاتی ہے اور پُھول گِر جاتا ہے۔

باب دیکھیں کاپی

किताबे-मुक़द्दस

24 यों कलामे-मुक़द्दस फ़रमाता है, “तमाम इनसान घास ही हैं, उनकी तमाम शानो-शौकत जंगली फूल की मानिंद है। घास तो मुरझा जाती और फूल गिर जाता है,

باب دیکھیں کاپی

ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن

24 یوں کلامِ مُقدّس فرماتا ہے، ”تمام انسان گھاس ہی ہیں، اُن کی تمام شان و شوکت جنگلی پھول کی مانند ہے۔ گھاس تو مُرجھا جاتی اور پھول گر جاتا ہے،

باب دیکھیں کاپی




۱-پطرس 1:24
15 حوالہ جات  

اِنسان کی عمر گھاس کی مانند ہوتی ہے، وہ میدان کے پھُول کی طرح کھِلتا ہے؛


جَب کہ سچ تو یہ کہ تُم یہ بھی نہیں جانتے کہ کل کیا ہوگا؟ ذرا سُنو تو؛ تمہاری زندگی ہے ہی کیا؟ وہ صِرف دُھواں کی مانند ہے جو تھوڑی دیر کے لیٔے نظر آتی اَور پھر غائب ہو جاتی ہے۔


کیونکہ وہ گھاس کی مانند جلد مُرجھا جایٔیں گے، اَور سبز پَودوں کی طرح جلد پژمردہ ہو جایٔیں گے۔


اِسی وجہ سے اُن لوگوں کی طاقت چھین لی گئی، اَور وہ دہشت زدہ اَور شرمسار ہو گئے، وہ کھیتوں میں اُگے ہُوئے پَودوں کی مانند ہیں، بالکُل نازک ہرے پَودوں کی طرح، اَور چھتوں پر خُود اُگنے والی گھاس کی مانند، جو بڑھنے سے پہلے ہی مُرجھا جاتی ہے۔


دُنیا اَور اُس کی بدخواہشات، دونوں ختم ہوتی جا رہی ہیں لیکن جو خُدا کی مرضی پُوری کرتا ہے وُہی اَبد تک قائِم رہے گا۔


وہ چھت پر کی گھاس کی مانند ہوں، جو بڑھنے سے پہلے ہی سُوکھ جاتی ہے؛


حالانکہ بدکار لوگ گھاس کی مانند اُگ آتے ہیں اَور سَب بد کِردار پھلتے پھُولتے ہیں، تو بھی وہ ہمیشہ کے لیٔے تباہ کر دئیے جایٔیں گے۔


میرا دِل جھُلس کر گھاس کی مانند سُوکھ گیا ہے؛ اَور مَیں اَپنی روٹی کھانا بھی بھُول جاتا ہُوں۔


آپ آدمیوں کو موت کے سیلاب میں بہا لے جاتے ہیں؛ وہ صُبح کو اُگنے والی گھاس کی مانند ہوتے ہیں۔


وہ پھُول کی طرح کھِلتا، اَور مُرجھا جاتا ہے؛ وہ تیزی سے گزرتے ہُوئے سایہ کی طرح قائِم نہیں رہتا۔


”دراصل اِنسان محض ایک چلتا پھرتا سایہ ہے: وہ سرگرم رہتاہے لیکن اُس سے کیا فائدہ؛ وہ دولت جمع کرتا ہے لیکن یہ نہیں جانتا کہ وہ کس کے ہاتھ لگے گی۔


”مَیں ہی، میں ہوں، تُمہیں تسلّی بخشتا ہُوں۔ تُم کون ہو جو فانی اِنسان سے اَور آدمؔ زاد جو محض گھاس ہیں، ڈرتے ہو،


پس جَب خُدا میدان کی گھاس کو جو آج ہے اَور کل تنور میں جھونکی جاتی ہے، اَیسی پوشاک پہناتاہے، تو اَے کم ایمان والو! کیا وہ تُمہیں بہتر پوشاک نہ پہنائے گا؟


ہمیں فالو کریں:

اشتہارات


اشتہارات