7 تَب شاہِ اِسرائیل نے مُلک کے سَب بُزرگوں کو بُلاکر اُن سے کہا، ”ذرا غور فرمائیں اَور دیکھیں کہ یہ شخص کس طرح ہم سے جھگڑے کی جڑ تلاش رہاہے، کیونکہ اُس نے میری بیویاں، میرے بچّے، میری چاندی اَور میرا سونا چھیننے کا منصُوبہ باندھا ہے، حالانکہ مَیں نے پہلی دفعہ اُس کی شرط منظُور کرلی تھی۔“
7 تب اِسرائیلؔ کے بادشاہ نے مُلک کے سب بزُرگوں کو بُلا کر کہا ذرا غَور کرو اور دیکھو کہ یہ شخص کِس طرح شرارت کے درپَے ہے کیونکہ اُس نے میری بِیویاں اور میرے لڑکے اور میری چاندی اور میرا سونا مُجھ سے منگا بھیجا اور مَیں نے اُس سے اِنکار نہیں کِیا۔
7 तब अख़ियब बादशाह ने मुल्क के तमाम बुज़ुर्गों को बुलाकर उनसे बात की, “देखें यह आदमी कितना बुरा इरादा रखता है। जब उसने मेरी ख़वातीन, बेटों, सोने और चाँदी का तक़ाज़ा किया तो मैंने इनकार न किया।”
7 تب اخی اب بادشاہ نے ملک کے تمام بزرگوں کو بُلا کر اُن سے بات کی، ”دیکھیں یہ آدمی کتنا بُرا ارادہ رکھتا ہے۔ جب اُس نے میری خواتین، بیٹوں، سونے اور چاندی کا تقاضا کیا تو مَیں نے انکار نہ کیا۔“
جَب شاہِ اِسرائیل نے اُس خط کو پڑھا تو اَپنے کپڑے پھاڑتے ہویٔے مایوسی میں کہا، ”کیا میں خُدا ہُوں، کیا میں کسی کو مار کر پھر دوبارہ زندہ کر سَکتا ہُوں، جو اِس شخص نے میرے پاس کسی کوڑھی کو شفا بخشنے کے لیٔے میرے پاس بھیجا ہے، ذرا غور تو کرو کہ یہ شخص کس طرح سے مُجھ سے جھگڑا کرنے کا بہانہ تلاش رہاہے!“
تَب دونوں بادشاہوں کے دِل بدی کی طرف مائل ہوں گے اَور وہ ایک ہی میز پر بیٹھ کر ایک دُوسرے سے جھُوٹ بولیں گے، جِس سے کوئی فائدہ نہ ہوگا کیونکہ مُقرّرہ وقت پر اِختتام آ جائے گا۔
اَور داویؔد بادشاہ نے بنی اِسرائیل کے تمام اُمرا کو یعنی بنی اِسرائیل کے قبیلوں کے افسران، بادشاہ کی مُلازمت میں، ہزاروں اَور سینکڑوں فَوجی دستوں کے سرداروں، بادشاہ اَور اُس کے بیٹوں کے مال و مویشیوں پر مُقرّر اہلکاروں، نیز شاہی محل کے خواجہ سراؤں، سُورماؤں اَور جنگجو بہادروں کو یروشلیمؔ میں جمع کیا۔
اِس کے بعد بادشاہ شُلومونؔ نے صِیّونؔ سے یعنی داویؔد کے شہر سے یَاہوِہ کے عہد کے صندُوق کو لانے کے لیٔے بنی اِسرائیل کے سَب بُزرگوں اَور قبیلوں کے سَب سردار اَور بنی اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سربراہوں کو یروشلیمؔ میں اَپنے پاس جمع کیا۔
لیکن کل اِسی وقت مَیں اَپنے افسران کو تمہارے محل اَور تمہارے افسران کے گھروں کی تلاشی لینے کے لیٔے بھیج رہا ہُوں۔ اَورجو کچھ تمہاری نگاہ میں قیمتی ہے وہ سَب کُچھ لے کر میرے پاس آ جائیں گے۔‘ “
چنانچہ اُس نے احابؔ کے نام سے خُطوط لکھے اَور اُن پر اُس کی مُہر لگائی اَور اُنہیں نبوتؔ کے شہر میں اُس کے پڑوس میں رہنے والے بُزرگوں اَور اُمرا کے پاس بھیج دیا۔