18 ایلیّاہ نے جَواب دیا، ”بنی اِسرائیل کو ستانے والا میں نہیں، بَلکہ تُم اَور تمہارے باپ کا گھرانا ہے، کیونکہ تُم نے یَاہوِہ کے حُکموں کو ترک کر دیا ہے اَور بَعل معبُودوں کی پرستش کی ہے۔
18 اُس نے جواب دِیا مَیں نے اِسرائیلؔ کو نہیں ستایا بلکہ تُو اور تیرے باپ کے گھرانے نے کیونکہ تُم نے خُداوند کے حُکموں کو ترک کِیا اور تُو بعلِیم کا پیرَو ہو گیا۔
18 इलियास ने एतराज़ किया, “मैं तो इसराईल के लिए मुसीबत का बाइस नहीं बना बल्कि आप और आपके बाप का घराना। आप रब के अहकाम छोड़कर बाल के बुतों के पीछे लग गए हैं।
18 الیاس نے اعتراض کیا، ”مَیں تو اسرائیل کے لئے مصیبت کا باعث نہیں بنا بلکہ آپ اور آپ کے باپ کا گھرانا۔ آپ رب کے احکام چھوڑ کر بعل کے بُتوں کے پیچھے لگ گئے ہیں۔
اَور عزریاہؔ آساؔ بادشاہ سے مُلاقات کرنے باہر گیا، جَب وہ میدانِ جنگ سے واپس آ رہاتھا۔ اَور عزریاہؔ نے آساؔ سے کہا، ”اَے آساؔ اَور تمام یہُوداہؔ اَور بِنیامین کے لوگوں، میری سُنو۔ یَاہوِہ اُس وقت تک تمہارے ساتھ ہیں جَب تک تُم اُن کے ساتھ ہو اَور اگر تُم اُن کے طالب ہوگے تو وہ تُمہیں ملیں گے۔ لیکن اگر تُم یَاہوِہ کو ترک کروگے تو وہ تُمہیں ترک کر دیں گے۔
تَب لوگ جَواب دیں گے، ’چونکہ اُنہُوں نے یَاہوِہ اَپنے خُدا کو جو اُن کے آباؤاَجداد کو مُلک مِصر سے باہر نکال لائے تھے ترک کر دیا اَور غَیر معبُودوں کی پیروی، عبادت اَور خدمت کرنے لگے۔ چنانچہ یَاہوِہ نے اُن پر یہ تمام مُصیبتیں نازل کی ہیں۔‘ “
تمہاری بدکاری ہی تُمہیں سزا دے گی؛ اَور مجھ سے برگشتگی ہی تمہاری تادیب کرےگی۔ تَب ذرا غور کرنا اَور احساس کرنا کہ یَاہوِہ اَپنے خُدا کو ترک کرنا اَور میرا خوف نہ ماننا تمہارے حق میں کتنا بُرا اَور بےجا کام ہے،“ خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ یہی فرماتے ہیں۔
اَور گویا یرُبعامؔ بِن نباطؔ کے گُناہوں میں شریک ہونا اُس کے لیٔے ایک مَعمولی بات تھی اِس لیٔے اُس نے صیدونیوں کے بادشاہ اِتھبعلؔ کی بیٹی اِیزبِلؔ سے شادی کرلی اَور بَعل کی خدمت اَور پرستش کرنے لگا۔
”کیونکہ میری قوم سے دو گُناہ سرزد ہُوئے ہیں، اُنہُوں نے مُجھ، آبِ حیات کے چشمے کو ترک کر دیا ہے، اَور اَپنے لیٔے حوض کھود لیٔے ہیں اَیسی شکستہ حوض جِن میں پانی نہیں ٹھہر سَکتا۔
اَور یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا: ”تُم اَب اَپنے آباؤاَجداد کے ساتھ سو جاؤگے اَور یہ لوگ بہت جلد ہی جِس مُلک میں وہ داخل ہو رہے ہیں وہاں کے غَیر معبُودوں کی پرستش کرنے لگیں گے اَور مُجھ سے دغابازی کریں گے۔ اَور مُجھ سے برگشتہ ہوکر اُس عہد کو توڑ دیں گے جو مَیں نے اُن کے ساتھ باندھا ہے۔
تَب حاکموں نے بادشاہ سے فرمایا، ”اِس شخص کو سزائے موت ملنی چاہئے کیونکہ یہ جو کچھ اِس شہر میں بچے ہُوئے فَوجیوں سے اَور تمام لوگوں سے کہہ رہاہے، اُس سے اُن کے حوصلے پست ہو رہے ہیں۔ یہ شخص اِس قوم کی خیرسگالی نہیں چاہتا بَلکہ اُن کی تباہی کا خواہاں ہے۔“
یَاہوِہ نے شاہِ اِسرائیل آحازؔ کے باعث یہُودیؔہ کو پست کیا کیونکہ آحازؔ نے یہُودیؔہ میں بڑی بدکاری کا اِضافہ کیا تھا اَور وہ یَاہوِہ کی نافرمانی کا مُرتکب ہُوا تھا۔