27 اور رحُبعاؔم بادشاہ نے اُن کے بدلے پِیتل کی ڈھالیں بنائِیں اور اُن کو مُحافِظ سِپاہِیوں کے سرداروں کے سپُرد کِیا جو شاہی محلّ کے دروازہ پر پہرا دیتے تھے۔
بادشاہ نے اَپنے مُحافظ دستے کے سپاہیوں کو جو پاس ہی کھڑے تھے حُکم دیا: ”جاؤ اَور یَاہوِہ کے کاہِنوں کو مار ڈالو کیونکہ اُنہُوں نے بھی داویؔد کی حمایت کی ہے۔ اُنہیں مَعلُوم تھا کہ وہ مفرور ہے پھر بھی اُنہُوں نے مُجھے نہیں بتایا۔“ لیکن بادشاہ کے اہلکار یَاہوِہ کے کاہِنوں پر ہاتھ اُٹھانے اَور اُنہیں مار ڈالنے پر رضامند نہ تھے۔
اَور یہ بھی کہا، ”تُم پر حُکومت کرنے والا بادشاہ جو کچھ کرےگا وہ یہ ہے: وہ تمہارے بیٹوں کو لے کر اَپنے رتھوں اَور گھوڑوں کے لیٔے خدمت گار رکھےگا اَور وہ اُس کے رتھوں کے آگے آگے دَوڑیں گے۔
لیکن یَاہوِہ نے اخیاہؔ کو بتا دیا تھا، ”یرُبعامؔ کی بیوی اَپنے بیمار بیٹے کے متعلّق پُوچھنے کے لیٔے تمہارے پاس آ رہی ہے، تُم اُس کو فُلاں فُلاں جَواب دینا! جَب وہ آئے گی تو بہانا بنا کر اَپنے آپ کو کویٔی دُوسری عورت بتائے گی۔“
اَور یہ دستور بَن گیا کہ جَب کبھی بادشاہ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں تشریف لاتا تھا تو وہ مُحافظ سپاہی اُن ڈھالوں کو لے کر چلتے تھے اَور بادشاہ کے لَوٹ جانے کے بعد اُنہیں واپس اسلحہ خانہ میں رکھ دیتے تھے۔
عتلیاہؔ کے دَورِ حُکومت کے ساتویں سال میں یہویادعؔ نے سَو سَو آدمیوں کے دستوں کے سرداروں، کاریوں یعنی شاہی مُحافظوں اَور مُقرّر پہرےداروں کو بُلوایا اَور اُنہیں اَپنے پاس یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں جمع کیا۔ تَب یہویادعؔ نے اُن کے ساتھ ایک عہد کیا اَور یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں اُنہیں قَسم کھِلائی، پھر اُس کے بعد بادشاہ کے بیٹے کو اُنہیں دِکھایا۔
اَور اُس نے سَو سَو آدمیوں کے دستوں کے سرداروں اَور کاریوں یعنی شاہی مُحافظوں اَور پہرےداروں اَور مُلک کے تمام لوگوں کو ساتھ لیا اَور وہ باہم مِل کر بادشاہ کو اَپنی حِفاظت میں یَاہوِہ کے بیت المُقدّس سے لے کر آئے اَور پہرےداروں کے پھاٹک سے گزر کر شاہی محل میں داخل ہُوئے اَور پھر بادشاہ تختِ شاہی پر تخت نشین ہُوئے۔