15 چنانچہ بادشاہ نے لوگوں کی فریاد نہ سُنی کیونکہ یہ ساری باتیں یَاہوِہ کی طرف سے مُقرّر کی گئی تھیں تاکہ یَاہوِہ کا وہ کلام پُورا ہو جو اُنہُوں نے شیلوہؔ کے نبی اخیاہؔ کی مَعرفت یرُبعامؔ بِن نباطؔ کی بابت فرمایا تھا:
15 سو بادشاہ نے لوگوں کی نہ سُنی کیونکہ یہ مُعاملہ خُداوند کی طرف سے تھا تاکہ خُداوند اپنی بات کو جو اُس نے سَیلانی اخیاہ کی معرفت نباط کے بیٹے یرُبعاؔم سے کہی تھی پُورا کرے۔
15 यों रब की मरज़ी पूरी हुई कि रहुबियाम लोगों की बात नहीं मानेगा। क्योंकि अब रब की वह पेशगोई पूरी हुई जो सैला के नबी अख़ियाह ने यरुबियाम बिन नबात को बताई थी।
15 یوں رب کی مرضی پوری ہوئی کہ رحبعام لوگوں کی بات نہیں مانے گا۔ کیونکہ اب رب کی وہ پیش گوئی پوری ہوئی جو سَیلا کے نبی اخیاہ نے یرُبعام بن نباط کو بتائی تھی۔
’یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں کہ اَپنے اِسرائیلی بھائیوں کے ساتھ لڑنے کے لیٔے حملہ نہ کرو بَلکہ تُم میں سے ہر ایک اَپنے اَپنے گھر چلا جائے کیونکہ ابھی جو کچھ ہُواہے وہ مَیں نے ہی ہونے دیا ہے۔‘ “ چنانچہ اُنہُوں نے یَاہوِہ کے حُکم کی تعمیل کی اَور اَپنے اَپنے گھرانے کو لَوٹ گیٔے جَیسا کہ یَاہوِہ نے حُکم دیا تھا۔
(اُس کے والدین کو مَعلُوم نہ تھا کہ یہ یَاہوِہ کی طرف سے ہے جو فلسطینیوں کے خِلاف بدلہ لینے کا بہانہ ڈھونڈ رہاتھا کیونکہ اُن دِنوں وہ اِسرائیلیوں پر حُکومت کرتے تھے۔)
لیکن حِشبونؔ کے بادشاہ سیحونؔ نے ہمیں جانے نہ دیا کیونکہ یَاہوِہ تمہارے خُدا نے اُس کا مِزاج کڑا اَور اُس کا دِل سخت کر دیا تھا تاکہ اُسے تمہارے ہاتھ میں کر دے جَیسا کہ اُس نے آج بھی کیا ہے۔
خُدا نے احزیاہؔ کی یُورامؔ یعنی یہُورامؔ سے مُلاقات کو احزیاہؔ کی ہلاکت کا باعث بنا دیا۔ جَب احزیاہؔ آیا تو وہ یُورامؔ کے ہمراہ یِہُو بِن نِمشیؔ سے جنگ کرنے گیا جسے یَاہوِہ نے احابؔ کے گھرانے کو تباہ کرنے کے لیٔے مَسح کیا تھا۔
چنانچہ بادشاہ نے لوگوں کی فریاد نہ سُنی کیونکہ یہ ساری باتیں خُدا ہی کی طرف سے مُقرّر کی گئی تھیں تاکہ یَاہوِہ کا وہ کلام پُورا ہو جو اُنہُوں نے شیلوہؔ کے نبی اخیاہؔ کی مَعرفت یرُبعامؔ بِن نباطؔ کی بابت فرمایا تھا۔
اِس لیٔے یَاہوِہ نے شُلومونؔ سے فرمایا، ”چونکہ تمہارا رویّہ اَیسا ہے اَور تُم نے میرے عہد اَور میرے فرمانوں کو نہیں مانا، جِن کو ماننے کا مَیں نے تُمہیں حُکم دیا تھا، اِس لیٔے میں اِس سلطنت کو یقیناً تُم سے چھین کر تمہارے ماتحتوں میں سے ایک کو دے دُوں گا۔
زمین کے تمام باشِندے ناچیز گنے جاتے ہیں۔ اَور وہ آسمانی لشکروں اَور زمین کے لوگوں کے ساتھ اَپنی مرضی کے مُطابق کام کرتا ہے؛ اَور کویٔی نہیں ہے جو اُس کا ہاتھ روک سکے، یا اُس سے کہہ سَکتا ہے: ”آپ نے یہ کیا کیا ہے؟“
ابھی وہ باتیں کر ہی رہاتھا کہ بادشاہ نے پُوچھا، ”تُمہیں کس نے بادشاہ کا شاہی مُشیر مُقرّر کیا ہے؟ اَپنا مُنہ بند رکھ! کیا مرنے کا اِرادہ ہے؟“ پس وہ نبی یہ کہہ کر چُپ ہو گیا، ”میں جانتا ہُوں کہ خُدا نے تُمہیں ہلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ تُونے اَیسا کیا ہے اَور میری نصیحت پر عَمل نہیں کیا ہے۔“
لہٰذا جان لو کہ احابؔ کے گھرانے کے خِلاف یَاہوِہ کی فرمائی ہوئی کویٔی بھی بات خالی نہیں جائے گی کیونکہ جو کچھ یَاہوِہ نے اَپنے خادِم ایلیّاہ کی مَعرفت فرمائی تھی اُسے یقیناً پُورا کر دیا ہے۔“
چنانچہ وہ لَوٹ آئے اَور یِہُو کو خبر دی، ”یہ تِشبےؔ شہر کے باشِندے ایلیّاہ کی نبُوّت کے مُطابق ہُواہے، جو یَاہوِہ نے اَپنے بندہ کی مَعرفت فرمایا تھا: یزرعیلؔ کے کھیت میں کُتّے اِیزبِلؔ کا گوشت کھایٔیں گے۔
تَب اَبشالومؔ اَور سارے اِسرائیلی لوگوں نے کہا، ”ارکی حُوشائی نے جو صلاح دی ہے وہ اخِیتُفلؔ کی صلاح سے بہتر ہے۔“ کیونکہ یَاہوِہ کی طرف سے پہلے ہی سے طے ہو چُکاتھا کہ اخِیتُفلؔ کی بہتر صلاح ناکام ثابت ہو اَور اَبشالومؔ پر آفت نازل ہو۔
اَے خُدا! آپ اُنہیں مُجرم قرار دیں، اُن کی سازشیں ہی اُن کے زوال کا باعث ہوں۔ اُنہیں اُن کے گُناہوں کی کثرت کے باعث خارج کر دیں، کیونکہ اُنہُوں نے آپ سے بغاوت کی ہے۔