حضرت حنوخؔ نے بھی جو حضرت آدمؔ سے ساتویں پُشت میں تھے، اِن کے بارے میں نبُوّت کی تھی کہ، ”دیکھو، خُداوؔند اَپنے لاکھوں مُقدّسین کے ساتھ تشریف لا رہے ہیں
ایمان ہی سے حضرت حنوخؔ آسمان پر زندہ اُٹھا لیٔے گیٔے اَور موت کا ذاتی مشاہدہ نہ کیا، ”اَور وہ نظروں سے غائب ہو گئے کیونکہ خُدا نے اُنہیں آسمان پر اُٹھالیا تھا۔“ حضرت حنوخؔ کے اُٹھائے جانے سے پہلے اُن کے حق میں گواہی دی گئی کہ اُنہُوں نے خُدا کو خُوش کیا تھا۔